پاکستان کا امریکہ کو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا فیصلہ!🐯
قومی اسمبلی کی قرارداد میں امریکی کانگریس کے 8 فروری کے انتخابات کی تحقیقات کے مطالبے کی مذمت کی گئی ہے۔
اسلام آباد: قومی اسمبلی نے جمعہ کو امریکی ایوان نمائندگان کی جانب سے پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کے لیے منظور کی گئی قرارداد کے خلاف قرارداد منظور کر لی۔
منگل کو، امریکی کانگریس نے پاکستان میں فروری 2024 میں ہونے والے انتخابات میں "مداخلت یا بے ضابطگیوں کے دعووں کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات" کے مطالبے کے حق میں ووٹ دیا۔ قرارداد میں پاکستان کے عوام کی جمہوریت میں شمولیت کو دبانے کی کوششوں پر بھی تنقید کی گئی۔
امریکی کانگریس نے پاکستان میں 8 فروری کے انتخابات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
قرارداد میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی جانب سے لگائے گئے دھاندلی کے الزامات کی توثیق کی گئی کیونکہ امریکی ایوان کی قرارداد 901 کو 7 ووٹوں کے مقابلے میں 368 کی بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا، جو کہ کانگریس میں کل امریکی قانون سازوں کا 85 فیصد بنتا ہے۔
پاکستان کے ایوان زیریں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کی جانب سے مخالفت کرتے ہوئے قرار داد میں کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس کی قرارداد حقائق پر مبنی نہیں تھی کیونکہ جنرل اسمبلی میں لاکھوں پاکستانیوں نے شرکت کی۔ انتخابات
قرارداد کے مطابق پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے اور اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔
اس قرارداد میں امریکی ایوان نمائندگان سے کہا گیا تھا کہ وہ غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دے۔
ڈار نے امریکی پابندیوں کی دھمکی کو مسترد کر دیا، کہتے ہیں قومی مفاد کو ترجیح دی جائے۔
قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان امریکہ تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہونے چاہئیں۔ قومی اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے دوران سنی اتحاد کونسل نے نعرے لگائے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر احتجاج کیا۔
قرارداد پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان سے دہشت گردی ہوئی تو اس کا جواب دیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں عوام اور ملک کی حفاظت کے لیے جوابی کارروائی کا حق ہے
جمعرات کو وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت امریکی کانگریس کی جانب سے پاکستان میں 8 فروری کے عام انتخابات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے خلاف قرارداد لائے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے ڈار نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر دفتر خارجہ نے اپنا موثر جواب دیا تھا، ہم نے امریکی قرارداد کا نوٹس لیا ہے، ہم اس کا جواب ضرور دیں گے
۔اجلاس میں اسحاق ڈار نے قرارداد پر دفتر خارجہ کا لیا گیا نوٹس بھی پڑھ کر سنایا اور کہا کہ ‘حکومت امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے جواب میں قرارداد لائے گی جس کا مسودہ تیار ہے’۔
غزہ میں اسرائیلی نسل کشی پر حکومتی پالیسی پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کھل کر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتا ہے، فلسطینیوں کے خلاف جنگ فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ حکومت نے مسئلہ فلسطین پر آواز نہیں اٹھائی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سوشل میڈیا سے اسلامو فوبک مواد کو ہٹانے کے لیے بھی کارروائی کی💯✈️۔
Comments
Post a Comment